نیویارک،11اگست(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ اگر شمالی کوریا امریکہ کے خلاف کچھ کرتا ہے 'تو اس پر شدید گبھراہٹ طاری ہو جانی چاہیے۔ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ اگر شمالی کوریا کی حکومت نے اپنی سمت درست نہیں کی' تو وہ اس طرح مشکل میں پھنسے گا 'جیسے شاید ہی دنیا میں کوئی دوسرا ملک پھنسا ہو۔امریکی صدر کا یہ بیان پیانگ یانگ کے اس اعلان کہ وہ امریکی اڈے گوائم کے نزدیک چار میزائل داغنے کا منصوبہ بن رہا ہے کے بعد سامنے آیا ہے۔شمالی کوریا کی جانب سے جولائی میں دو بین البرعظمی بیلسٹک میزائلوں کے تجربات کے بعد دونوں ممالک کے درمیان حالیہ ہفتوں کے دوران کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے۔
اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل نے شمالی کوریا کے میزائل پروگرام کی پاداش میں اس پر نئی پابندیاں عائد کرنے کی منظوری دی تھی۔
جمعرات کو نیو جرسی میں خطاب کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ امریکہ شمالی کوریا سے بات چیت کے لیے ہمیشہ تیار ہے۔
انھوں نے یہ بھی کہا کہ شمالی کوریا کے حوالے سے ان کے بیانات بہت زیادہ سخت نہیں ہیں۔ڈونلڈ ٹرمپ نے جمعرات کو کہاکہ اب وقت آ گیا ہے جب ہمارے ملک کے لیے کسی کو کھڑا ہونا چاہیے۔انھوں نے پچھلی امریکی حکومتوں پر شمالی کوریا کے حوالے سے کمزور نظریہ اپنانے کے الزام بھی لگائے اور کہا کہ شمالی کوریا کو ہتھیار بنانے دینا ایک 'المیہ' ہے۔
جب ٹرمپ سے پوچھا گیا کہ کیا امریکہ شمالی کوریا پر پہلے جوہری حملے کر سکتا ہے تو انھوں نے کہا 'ہم اس بارے میں بات نہیں کرتے ہیں، ہم نے کبھی یہ بات نہیں کی ہے۔لیکن انھوں نے کہا 'میں آپ کو بتاتا ہوں کہ اگر شمالی کوریا ہم پر، ہمارے کسی چاہنے والوں پر، ہماری نمائندگی کرنے والوں پر یا کسی ساتھی پر حملہ کرنے کے بارے میں سوچتا بھی ہے تو اس پر شدید گبھراہٹ طاری ہو جانی چاہیے۔ٹرمپ کا کہنا تھا 'میں آپ کو بتاتا ہوں کیوں، کیونکہ اس کا وہ حشر ہوگا جو انھوں نے کبھی سوچا بھی نہیں ہوگا۔امریکی صدر نے کہا 'میں آپ کو یہ بھی بتاتا ہوں 'اگر شمالی کوریا کی حکومت نے اپنی سمت درست نہیں کی' تو وہ اس طرح مشکل میں پھنسے گا 'جیسے شاید ہی دنیا میں کوئی دوسرا ملک پھنسا ہو۔'